قفس میں رہ کے گل و نسترن کی بات کرو

قفس میں رہ کے گل و نسترن کی بات کرو

چمن سے دور ہو لیکن چمن کی بات کرو

ابھی تو جذب محبت کی آزمائش ہے

فروغ عشق کی دار و رسن کی بات کرو

جلے شباب کے طوفاں میں شمع تقویٰ کیا

بہار نو کی شراب کہن کی بات کرو

خلاف مسلک الفت ہے شکوۂ ساقی

نہ تشنہ کامئ کام و دہن کی بات کرو

یہاں فسانۂ دیر و حرم سے کیا حاصل

یہاں تو ساقئ ایماں شکن کی بات کرو

عجب نہیں کہ قفس سے رہ چمن نکلے

اسیر رہ کے بہار چمن کی بات کرو

سکوت و گوشہ نشینی سے قادریؔ حاصل

سخن وروں میں کمال سخن کی بات کرو

(491) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaghil Qadri. is written by Shaghil Qadri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaghil Qadri. Free Dowlonad  by Shaghil Qadri in PDF.