ایسا نہیں کہ اس نے بنایا نہیں مجھے

ایسا نہیں کہ اس نے بنایا نہیں مجھے

جو زخم اس کو آیا ہے آیا نہیں مجھے

دیوار کو گرا کے اٹھایا بھی میں نے تھا

دیوار نے گرا کے اٹھایا نہیں مجھے

میں خود بھی آ رہا تھا جگہ ڈھونڈتے ہوئے

یاں تک یہ انہدام ہی لایا نہیں مجھے

میرا یہ کام اور کسی کے سپرد ہے

خود خواب دیکھنا ابھی آیا نہیں مجھے

کل نیند میں چراغ کو ناراض کر دیا

سورج نے آج صبح جگایا نہیں مجھے

زنجیر لازمی ہے کہ زنجیر کے بغیر

چلنا زمین پر ابھی آیا نہیں مجھے

(650) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.