بنتے بنتے اپنے پیچ و خم بنے

بنتے بنتے اپنے پیچ و خم بنے

تو بنا پھر میں بنا پھر ہم بنے

ایک آنسو تھا گرا اور چل پڑا

ایک عالم تھا سو دو عالم بنے

اک قدم اٹھا کہیں پہلا قدم

خاک اڑی اور اپنے سارے غم بنے

اپنی آوازوں کو چپ رہ کر سنا

تب کہیں جا کر یہ زیر و بم بنے

آنکھ بننے میں بہت دن لگ گئے

دیکھیے کب آنکھ اندر نم بنے

زخم کو بے رہ روی میں رہ ملی

خون کے چھینٹے اڑے عالم بنے

ہم کہاں تھے اس سمے اس وقت جب

تیرے اندر کے یہ سب موسم بنے

(511) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.