در امکاں سے گزر کر سر منظر آ کر

در امکاں سے گزر کر سر منظر آ کر

ہم عجب لہر میں ہیں اپنے نئے گھر آ کر

جسے جانا ہی نہیں اپنے کناروں سے جدا

اسے دیکھا بھی نہیں موج سے باہر آ کر

آتش غم پہ نظر کی ہے کچھ ایسے کہ یہ آنچ

بات کر سکتی ہے اب مرے برابر آ کر

تو نے کس حرف کے آہنگ میں ڈھالا تھا مجھے

سانس بھی ٹوٹ رہا ہے سر محضر آ کر

اسے دیکھا تھا خط خواب کے اس پار کبھی

یہ ستارہ جو گرا ہے مرے اندر آ کر

اک صدا کوہ ندا سے کسی اپنے کی صدا

رونے لگ جاتی ہے اس دشت میں اکثر آ کر

شاخ تا شاخ عجب عالم وحشت ہے ابھی

طائر جاں کبھی ٹھہرا تھا مرے گھر آ کر

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.