دیکھنا ہے کب زمیں کو خالی کر جاتا ہے دن

دیکھنا ہے کب زمیں کو خالی کر جاتا ہے دن

اس قدر آتا نہیں ہے جس قدر جاتا ہے دن

منتشر چلیے کہ یوں بازار بھر جاتا تو ہے

مشتہر کیجے کہ پھر اچھا گزر جاتا ہے دن

جب ذرا رد و بدل ہوتا ہے اس تعمیر میں

باہر آ جاتی ہے رات اندر اتر جاتا ہے دن

دن کی اپنی مستقل کوئی نہیں تاریخ درد

زخم پر جاتا تھا اور اب داغ پر جاتا ہے دن

اچھی گنجائش نکل آتی ہے شام اور شور کی

جب کھنکتے خالی انسانوں سے بھر جاتا ہے دن

جاتے جاتے چھوڑ جاتا ہے مرے دل پر لکیر

دو اندھیروں میں مجھے تقسیم کر جاتا ہے دن

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.