کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں

کچھ بھی نہ جب دکھائی دے تب دیکھتا ہوں میں

پھر بھی یہ خوف سا ہے کہ سب دیکھتا ہوں میں

آنکھیں تمہارے ہاتھ پہ رکھ کر میں چل دیا

اب تم پہ منحصر ہے کہ کب دیکھتا ہوں میں

آہٹ عقب سے آئی اور آگے نکل گئی

جو پہلے دیکھنا تھا وہ اب دیکھتا ہوں میں

یہ وقت بھی بتاتا ہے آداب وقت بھی

اس ٹوٹتے ستارے کو جب دیکھتا ہوں میں

اب یاں سے کون دے مری چشم طلب کو داد

جس فاصلے سے باب طلب دیکھتا ہوں میں

ان پتلیوں کا قرض چکاتا ہوں کیا کروں

بس دل سے دل ملاتا ہوں جب دیکھتا ہوں میں

ناکام عشق ہوں سو مرا دیکھنا بھی دیکھ

کم دیکھتا ہوں اور غضب دیکھتا ہوں میں

(869) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.