نقش تھا اور نام تھا ہی نہیں

نقش تھا اور نام تھا ہی نہیں

یعنی میں اتنا عام تھا ہی نہیں

خواب سے کام تھا وہاں کہ جہاں

خواب کا کوئی کام تھا ہی نہیں

سب خبر کرنے والوں پر افسوس

یہ خبر کا مقام تھا ہی نہیں

تہ بہ تہ انتقام تھا سر خاک

انہدام انہدام تھا ہی نہیں

ہم نے توہین کی قیام کیا

اس سفر میں قیام تھا ہی نہیں

اب تو ہے پر ہمارے وقتوں میں

شیشۂ صبح و شام تھا ہی نہیں

وہ تو ہم نے کہا کہ تم بھی ہو

ورنہ کوئی نظام تھا ہی نہیں

(1578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.