پہلے تو مٹی کا اور پانی کا اندازہ ہوا

پہلے تو مٹی کا اور پانی کا اندازہ ہوا

پھر کہیں اپنی پریشانی کا اندازہ ہوا

اے محبت تیرے دکھ سے دوستی آساں نہ تھی

تجھ سا ہو کر تیری ویرانی کا اندازہ ہوا

عمر بھر ہم نے فنا کے تجربے خود پر کئے

عمر بھر میں عالم فانی کا اندازہ ہوا

اک زمانے تک بدن بن خواب بن آداب تھے

پھر اچانک اپنی عریانی کا اندازہ ہوا

تیرے ہاتھوں جل اٹھے ہم تیرے ہاتھوں جل بجھے

ہوتے ہوتے آگ اور پانی کا اندازہ ہوا

لوگ میری بند آنکھوں میں سے گزرے تب انہیں

اپنی اپنی خواب سامانی کا اندازہ ہوا

ایک گھیرا وقت کا ہے دوسرا نا وقت کا

خود نگر کچھ اپنی نگرانی کا اندازہ ہوا

صورتیں بگڑیں تو اپنی حالتوں میں آئے ہم

آئنہ ٹوٹا تو حیرانی کا اندازہ ہوا

رات اک دہلیز ایسی آ گئی تھی خواب میں

رات کچھ کچھ اپنی پیشانی کا اندازہ ہوا

(752) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.