زمیں کا آخری منظر دکھائی دینے لگا

زمیں کا آخری منظر دکھائی دینے لگا

میں دیکھتا ہوا پتھر دکھائی دینے لگا

وہ سامنے تھا تو کم کم دکھائی دیتا تھا

چلا گیا تو برابر دکھائی دینے لگا

نشان ہجر بھی ہے وصل کی نشانیوں میں

کہاں کا زخم کہاں پر دکھائی دینے لگا

وہ اس طرح سے مجھے دیکھتا ہوا گزرا

میں اپنے آپ کو بہتر دکھائی دینے لگا

تجھے خبر ہی نہیں رات معجزہ جو ہوا

اندھیرے کو، تجھے چھو کر، دکھائی دینے لگا

کچھ اتنے غور سے دیکھا چراغ جلتا ہوا

کہ میں چراغ کے اندر دکھائی دینے لگا

پہنچ گیا تری آنکھوں کے اس کنارے تک

جہاں سے مجھ کو سمندر دکھائی دینے لگا

(1028) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.