اوپر جو پرند گا رہا ہے

اوپر جو پرند گا رہا ہے

نیچے کا مذاق اڑا رہا ہے

مٹی کا بنایا نقش اس نے

اب نقش کا کیا بنا رہا ہے

گھر بھر کو یہ طاقچہ مبارک

خود چل کے چراغ آ رہا ہے

اب دوری حضوری کیا ہے صاحب

بس جسم کو جسم کھا رہا ہے

یہ وقت کا خاص آدمی تھا

بے وقت جو گھر کو جا رہا ہے

اب میں نہیں راہ میں تو رستہ

میری جگہ خاک اڑا رہا ہے

اول وہ غلط بنانے والا

آخر کو غلط مٹا رہا ہے

وہ قافلہ آ سکا نہیں کیوں

رستہ بھی تو واں سے آ رہا ہے

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Abbas. is written by Shaheen Abbas. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Abbas. Free Dowlonad  by Shaheen Abbas in PDF.