اگر یہ روشنی قلب و نظر سے آئی ہے

اگر یہ روشنی قلب و نظر سے آئی ہے

تو پھر شبیہ ستم گر کدھر سے آئی ہے

مہک رہا ہے بدن مانگ میں ستارے ہیں

شب فراق بتا کس کے گھر سے آئی ہے

گلوں میں رنگ تو خون جگر سے آیا ہے

مگر یہ تازگی اس چشم تر سے آئی ہے

روش روش پہ کچھ ایسے ٹہل رہی ہے صبا

کہ جیسے ہو کے تری رہ گزر سے آئی ہے

اسے تو گوشۂ مخصوص میں سنبھال کے رکھ

کرن ہے کوچۂ شمس و قمر سے آئی ہے

(543) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Mufti. is written by Shaheen Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Mufti. Free Dowlonad  by Shaheen Mufti in PDF.