مثال سنگ تپیدہ جڑے ہوئے ہیں کہیں

مثال سنگ تپیدہ جڑے ہوئے ہیں کہیں

ہمارے خواب یہیں پر پڑے ہوئے ہیں کہیں

الجھ رہی ہے نئی ڈور نرم ہاتھوں سے

پتنگ شاخ شجر پر اڑے ہوئے ہیں کہیں

جنہیں اگایا گیا برگدوں کی چھاؤں میں

بھلا وہ پیڑ چمن میں بڑے ہوئے ہیں کہیں

گزر گیا وہ قیامت کی چال چلتے ہوئے

جو منتظر تھے وہیں پر کھڑے ہوئے ہیں کہیں

بلا رہا ہے کوئی شہر آرزو سے ہمیں

مگر یہ پاؤں زمیں میں گڑے ہوئے ہیں کہیں

(488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaheen Mufti. is written by Shaheen Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaheen Mufti. Free Dowlonad  by Shaheen Mufti in PDF.