غیر کی آگ میں کوئی بھی نہ جلنا چاہے

غیر کی آگ میں کوئی بھی نہ جلنا چاہے

ایک پروانہ جو یہ ریت بدلنا چاہے

دل کہ ہر گہرے سمندر میں اترنا چاہے

تیز رو عمر کہ دم بھر نہ ٹھہرنا چاہے

قسمت ایسی کہ جو اپنے تھے ہوئے بیگانے

اور دل وہ جو کسی سے نہ بچھڑنا چاہے

ذرہ ذرہ جسے اک عمر سمیٹا ہے وہ ذات

صرف اک ٹھیس پہنچنے پہ بکھرنا چاہے

زخم ہر سنگ ملامت ابھی تازہ ہے یہ دل

پھر اسی کوئے ملامت سے گزرنا چاہے

(433) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.