کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے

کس کس کے آنسو پوچھو گے اور کس کس کو بہلاؤ گے

اک دن آئے گا تم بھی شامل ان میں ہو جاؤ گے

رنگ ہوا میں تیر رہے ہیں تتلی کا بہروپ لیے

سارے رنگ اتر جائیں گے تم گر ہاتھ لگاؤ گے

عمر عزیز گنوائی اپنی سایوں کا پیچھا کرتے

سائے کس کے ہاتھ آئے ہیں اور تم بھی کیا پاؤ گے

چوتھے کھونٹ کو جا تو رہے ہو لیکن یہ وہ رستہ ہے

تم نے اگر مڑ کر دیکھا تو پتھر کے ہو جاؤ گے

سیل حوادث میں ہم سب اب پتھر بن کر زندہ ہیں

کیسے شعر کہو گے عشقیؔ کس کو شعر سناؤ گے

(393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.