کچھ اپنی بات کہو کچھ مری سنو مت سو

کچھ اپنی بات کہو کچھ مری سنو مت سو

یہ رات پھر نہیں آنے کی دوستو مت سو

کسے خبر کہ صبا کیا پیام لے آئے

سدا دلوں کے دریچے کھلے رکھو مت سو

بجھیں جو شمعیں تو روشن کرو دلوں کے چراغ

نہ بجھنے والے ستاروں کا ساتھ دو مت سو

جو سن سکو تو سنو تشنہ روح کی فریاد

مثال ساغر مے دور میں رہو مت سو

خرد کا کہنا ہے سو جاؤ وہ نہ آئے گا

پکار دل کی یوں ہی جاگتے رہو مت سو

نہ سو سکیں جو ہم آوارگان کوچۂ شوق

تو تم بھی شہر کی شب تاب مہ‌ وشو مت سو

یہ جلتی بجھتی سی یادوں کی کہکشاں عشقیؔ

بکھر نہ جائے غزل ہی کوئی کہو مت سو

(472) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.