لب تک جو نہ آیا تھا وہی حرف رسا تھا

لب تک جو نہ آیا تھا وہی حرف رسا تھا

جس کو نہ میں سمجھا تھا وہی میرا خدا تھا

اترا تھا رگ و پے میں مری زہر کے مانند

وہ درد کی صورت مرے پہلو سے اٹھا تھا

ہر چند کہ نسبت تو مجھے گل سے رہی تھی

میں بو کی طرح پیرہن گل سے جدا تھا

تنہائی کا احساس رہا اس سے نہ مل کر

ملنے پہ یہ احساس مگر اور سوا تھا

محروم رکھا تھا مجھے میری ہی انا نے

جو اٹھ نہ سکا تھا وہ مرا دست دعا تھا

جیسے کہیں کچھ رکھ کے کوئی بھول گیا ہو

اس طرح ازل سے وہ مجھے ڈھونڈ رہا تھا

دل کہہ کے اسے پہلوئے عشقیؔ میں جگہ دی

وہ شہر کہ اک بار اجڑ کر نہ بسا تھا

(418) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.