رات ہے شہر بتاں ہے اور ہم

رات ہے شہر بتاں ہے اور ہم

آرزوئے بے کراں ہے اور ہم

کون گزرا ہے سر راہ خیال

دور تک اک کہکشاں ہے اور ہم

رات کی ڈھلتی جوانی کے رفیق

صرف اک پیر مغاں ہے اور ہم

بجھ چلے ہیں سارے یاروں کے چراغ

اب چراغوں کا دھواں ہے اور ہم

ہر زمانے میں ملی حق کو صلیب

یہ قمیص خوں چکاں ہے اور ہم

بے ستوں تقدیر ہر فرہاد ہے

اک مذاق خسرواں ہے اور ہم

جس میں جرأت ہو وہ مڑ کر دیکھ لے

ایک عمر رائیگاں ہے اور ہم

(423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Ishqi. is written by Shahid Ishqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Ishqi. Free Dowlonad  by Shahid Ishqi in PDF.