کیا فرض ہے یہ جسم کے زنداں میں سزا دے

کیا فرض ہے یہ جسم کے زنداں میں سزا دے

میں خاک اگر ہوں تو ہواؤں میں اڑا دے

اک عمر سے محسوس کیے جاتا ہوں خود کو

کوئی مجھے چھوکر مرے ہونے کا پتا دے

میں جنبش انگشت میں محفوظ رہوں گا

ہر چند مجھے ریت پہ تو لکھ کے مٹا دے

اجڑا ہوا یہ پیڑ بھی دے جائے گا منظر

سوکھی ہوئی شاخوں میں کوئی چاند پھنسا دے

تو جس کے تصور میں ملا کرتا ہے مجھ سے

اس شخص سے میری بھی ملاقات کرا دے

بہتی ہوئی اس بھیڑ کے طوفان میں شاہدؔ

کس لہر کو پکڑے کوئی اور کس کو صدا دے

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Kabir. is written by Shahid Kabir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Kabir. Free Dowlonad  by Shahid Kabir in PDF.