ہر مرحلے سے یوں تو گزر جائے گی یہ شام

ہر مرحلے سے یوں تو گزر جائے گی یہ شام

لے کر بلائے درد کدھر جائے گی یہ شام

پھیلیں گی چار سمت سنہری اداسیاں

ٹکرا کے کوہ شب سے بکھر جائے گی یہ شام

رگ رگ میں پھیل جائے گا تنہائیوں کا زہر

چپکے سے میرے دل میں اتر جائے گی یہ شام

ٹوٹا یقین زخمی امیدیں سیاہ خواب

کیا لے کے آج سوئے سحر جائے گی یہ شام

ٹھہرے گی ایک لمحے کو یہ گردش حیات

تھم جائے گی یہ صبح ٹھہر جائے گی یہ شام

خونیں بہت ہیں مملکت شب کی سرحدیں

ہاتھوں میں لے کے کاسۂ سر جائے گی یہ شام

مہکے گا لفظ لفظ سے شاہد دیار صبح

لے کر مری غزل کا اثر جائے گی یہ شام

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Mahuli. is written by Shahid Mahuli. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Mahuli. Free Dowlonad  by Shahid Mahuli in PDF.