ہر ارادہ مضمحل ہر فیصلہ کمزور تھا

ہر ارادہ مضمحل ہر فیصلہ کمزور تھا

دور رہ کر تم سے اپنا حال ہی کچھ اور تھا

اپنے ہی اندر کہیں سمٹا ہوا بیٹھا تھا میں

گھر کے باہر جب گرجتے بادلوں کا شور تھا

اک اشارے پر کسی کے جس نے کاٹے تھے پہاڑ

سوچتا ہوں بازوؤں میں اس کے کتنا زور تھا؟

کر لیا ہے اس نے کیوں تاریک شب کا انتخاب؟

منتظر اس کے لیے تو اک سنہرا دور تھا!

میں نے کتنی بار پوچھا تیرے گھر کا راستہ

زندگی کا مسئلہ جس وقت زیر غور تھا

(646) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahid Meer. is written by Shahid Meer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahid Meer. Free Dowlonad  by Shahid Meer in PDF.