چراغ شام ہی تنہا نہیں ہے

چراغ شام ہی تنہا نہیں ہے

ہوا میں نے بھی گھر دیکھا نہیں ہے

وہ بادل ہے مگر اس دشت جاں پر

ابھی دل کھول کر برسا نہیں ہے

محبت اک حصار بے نشاں ہے

لہو میں دائرہ بنتا نہیں ہے

بکھرتی جا رہی ہوں اور خوش ہوں

سمٹنے میں کوئی سچا نہیں ہے

خوشا اے روئے شاخ سبز تجھ پر

سراب آئینہ کھلتا نہیں ہے

تجھے دیکھا ہے جب سے شام آلودہ

مری آنکھوں میں دن اترا نہیں ہے

میں کیوں دیکھوں ہجوم مہر و مہ کو

مری تنہائیوں میں کیا نہیں ہے

نہیں جاتے ہیں دکھ اب آ کے گھر سے

کہ یہ آنا ترا آنا نہیں ہے

بھٹک جائیں گی راتیں جس کے ہاتھوں

ابھی اس خواب کا چرچا نہیں ہے

زباں گم تھی اثر کے ذائقوں میں

ترا مجرم لب گویا نہیں ہے

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Hasan. is written by Shahida Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Hasan. Free Dowlonad  by Shahida Hasan in PDF.