سبب کیا ہے کبھی سمجھی نہیں میں

سبب کیا ہے کبھی سمجھی نہیں میں

کہ ٹوٹی تو بہت بکھری نہیں میں

رکھی ہے گفتگو اس سے ہر اک پل

سخن جس سے کبھی رکھتی نہیں میں

یہ چوٹ اپنے ہی ہاتھوں سے لگی ہے

کسی کے وار سے زخمی نہیں میں

کروں کیوں یاد تیرے خال و خد اب

شکستہ آئنے چنتی نہیں میں

عجب تھی رہ گزر بھی ہمرہی کی

قدم رکھ کر کبھی پلٹی نہیں میں

جو پہنچی ساحلوں پر تب کھلا ہے

کہ اب وہ تشنگی رکھتی نہیں میں

(594) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahida Hasan. is written by Shahida Hasan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahida Hasan. Free Dowlonad  by Shahida Hasan in PDF.