آؤ پھر مل جائیں سب باتیں پرانی چھوڑ کر

آؤ پھر مل جائیں سب باتیں پرانی چھوڑ کر

جا نہیں سکتے کہیں دریا روانی چھوڑ کر

وہ مرے کاسے میں یادیں چھوڑ کر یوں چل دیا

جس طرح الفاظ جاتے ہوں معانی چھوڑ کر

تم مرے دل سے گئے ہو تو نگاہوں سے بھی جاؤ

پھر وہاں ٹھہرا نہیں کرتے نشانی چھوڑ کر

اب سنا ہے عام شہری کی طرح پھرتے ہو تم

کیا ملا ہے میرے دل کی حکمرانی چھوڑ کر

بس ابھی طوفان غم کا تذکرہ آیا ہی تھا

سب گھروں کو چل دئیے میری کہانی چھوڑ کر

اس طرح میرے قبیلے میں کبھی ہوتا نہیں

کیسے جاؤں تیرے غم کی میزبانی چھوڑ کر

یہ کلام اللہ کب ہے جو سدا باقی رہے

دار فانی سے چلے ہیں نقش فانی چھوڑ کر

(469) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.