شکست شیشۂ دل کی دوا میں کیا کرتا

شکست شیشۂ دل کی دوا میں کیا کرتا

ترے علاوہ کوئی دوسرا میں کیا کرتا

میں غوطہ زن تھا تری یاد کے سمندر میں

لباس اٹھا کے کوئی لے گیا میں کیا کرتا

کسی کے جام کی جھوٹی شراب کیوں پیتا

تمہارے حسن کی قاتل ادا میں کیا کرتا

میں جب چلا مری منزل بھی چل پڑی آگے

ہمارا کم نہ ہوا فاصلہ میں کیا کرتا

ہر ایک چیز اگر تیرے اختیار میں ہے

تو میں نے ہونے دیا جو ہوا میں کیا کرتا

حیات نو کے جزیرے پہ روکنی پڑی ناؤ

مخالفت پہ تلی تھی ہوا میں کیا کرتا

مری سرشت میں انکار رکھ دیا تو نے

تو حکم مانتا کیسے بھلا میں کیا کرتا

یہ دل تو ایک زمانے سے انتظار میں تھا

تو آ کے بیٹھتا پھر دیکھتا میں کیا کرتا

مرا تو جو بھی تھا سب کچھ ترا دیا ہوا تھا

مرے کریم ترا شکریہ میں کیا کرتا

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.