سورج تری دہلیز میں اٹکا ہوا نکلا

سورج تری دہلیز میں اٹکا ہوا نکلا

یہ نقرئی سکہ کہاں پھینکا ہوا نکلا

ہم نے کبھی کھینچا تھا جو انگلی سے ہوا پر

وہ نقش تو دیوار پہ لکھا ہوا نکلا

شام اپنے طلسمات میں جکڑی ہوئی آئی

چاند اپنے خیالات میں ڈوبا ہوا نکلا

وہ حشر ہوا ہے کہ ترے حشر کا منظر

پہلے سے کئی مرتبہ دیکھا ہوا نکلا

اک یاد مرے ذہن میں بجھتی ہوئی آئی

اک چاند مرے کھیت سے ٹوٹا ہوا نکلا

للکارا اندھیرے نے کہ خورشید کہاں ہے

اک دیپ کہیں اوٹ سے سہما ہوا نکلا

(482) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahnawaz Zaidi. is written by Shahnawaz Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahnawaz Zaidi. Free Dowlonad  by Shahnawaz Zaidi in PDF.