بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے

بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے

وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے

فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیا

جو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے

شروع عشق میں حاصل ہوا جو دیر کے بعد

وہ ایک صفر تہ حاشیہ ابھی تک ہے

حلول کر چکی خود میں ہزار نقش و رنگ

یہ کائنات جو خاکہ نما ابھی تک ہے

طویل سلسلۂ مصلحت ہے چار طرف

یقین کر لے مری جاں خدا ابھی تک ہے

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.