بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے

بہ راہ راست نہیں پھر بھی رابطہ سا ہے

وہ جیسے یاد مضافات میں چھپا سا ہے

کبھی تلاش کیا تو وہیں ملا ہے وہ

نفس کی آمد و شد میں جہاں خلا سا ہے

یہ تارے کس لیے آنکھیں بچھائے بیٹھے ہیں

ہمیں تو جاگتے رہنے کا عارضہ سا ہے

یہ کائنات اگر ویسی ہو تو کیا ہوگا

ہمارے ذہن میں خاکہ جو اک بنا سا ہے

زمیں مدار پہ رقصاں ہے صبح و شام مدام

کرے کے چار طرف اک محاصرہ سا ہے

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.