کار جہاں دراز ہے

کوئی ایسا شغل تو ہو زیست کرنے کا

جسے واجب سا کوئی نام دے دیں

خواہ اس میں قصۂ رنگ پریدہ کی

کوئی تمثیل ڈھونڈیں یا کسی اک یاد کو

وہ اسم دے دیں جو گزرتے وقت کا

کوئی بھلا عنوان طے پائے

کوئی مصرع کہیں تازہ جو اپنے آپ میں کامل نظر آئے

اگر ایسا نہیں ممکن تو کوئی قہقہہ

لمبا سا پورا قہقہہ پھر

ہم کسی اک شغل میں مشغول رہنا چاہتے ہیں

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahram Sarmadi. is written by Shahram Sarmadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahram Sarmadi. Free Dowlonad  by Shahram Sarmadi in PDF.