دل پریشاں ہو مگر آنکھ میں حیرانی نہ ہو

دل پریشاں ہو مگر آنکھ میں حیرانی نہ ہو

خواب دیکھو کہ حقیقت سے پشیمانی نہ ہو

کیا ہوا اہل جنوں کو کہ دعا مانگتے ہیں

شہر میں شور نہ ہو دشت میں ویرانی نہ ہو

ڈھونڈتے ڈھونڈتے سب تھک گئے لیکن نہ ملا

اک افق ایسا کہ جو دھند کا زندانی نہ ہو

غم کی دولت بڑی مشکل سے ملا کرتی ہے

سونپ دو ہم کو اگر تم سے نگہبانی نہ ہو

نفرتوں کا وہی ملبوس پہن لو پھر سے

عین ممکن ہے یہ دنیا تمہیں پہچانی نہ ہو

(430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.