ہماری آنکھ میں نقشہ یہ کس مکان کا ہے

ہماری آنکھ میں نقشہ یہ کس مکان کا ہے

یہاں کا سارا علاقہ تو آسمان کا ہے

ہمیں نکلنا پڑا رات کے جزیرے سے

خطر اگرچہ اس اک فیصلے میں جان کا ہے

خبر نہیں ہے کہ دریا میں کشتیٔ جاں ہے

معاہدہ جو ہواؤں سے بادبان کا ہے

تمام شہر پر خاموشیاں مسلط ہیں

لبوں کو کھولو کہ یہ وقت امتحان کا ہے

کہا ہے اس نے تو گزرے گا جسم سے ہو کر

یقین یوں ہے وہ پکا بہت زبان کا ہے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.