کس فکر کس خیال میں کھویا ہوا سا ہے

کس فکر کس خیال میں کھویا ہوا سا ہے

دل آج تیری یاد کو بھولا ہوا سا ہے

گلشن میں اس طرح سے کب آئی تھی فصل گل

ہر پھول اپنی شاخ سے ٹوٹا ہوا سا ہے

چل چل کے تھک گیا ہے کہ منزل نہیں کوئی

کیوں وقت ایک موڑ پہ ٹھہرا ہوا سا ہے

کیا حادثہ ہوا ہے جہاں میں کہ آج پھر

چہرہ ہر ایک شخص کا اترا ہوا سا ہے

نذرانہ تیرے حسن کو کیا دیں کہ اپنے پاس

لے دے کے ایک دل ہے سو ٹوٹا ہوا سا ہے

پہلے تھے جو بھی آج مگر کاروبار عشق

دنیا کے کاروبار سے ملتا ہوا سا ہے

لگتا ہے اس کی باتوں سے یہ شہریارؔ بھی

یاروں کے التفات کا مارا ہوا سا ہے

(411) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.