لا زوال ہونے کا

رات کی کھلی کھڑکی

بند ہونے والی ہے

چاند کے کٹورے میں

اوس بھرنے والی ہے

یہ عجب سفر اس کا

اب تمام ہوتا ہے

لا زوال ہونے کا

دیکھو کیا بہانہ ہے

کل بھی اک حقیقت تھا

آج بھی فسانہ ہے

آسمان کی جانب

سب کے ہاتھ اٹھتے ہیں

اس کے خون کی سرخی

برگ و بار لائے گی

بے نماز بندوں پر

یعنی ان درندوں پر

ہر قدم مصائب کا

انتظار لائے گا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.