لا زوال سکوت

مہیب لمبے گھنے پیڑوں کی ہری شاخیں

کبھی کبھی کوئی اشلوک گنگناتی تھیں

کبھی کبھی کسی پتے کا دل دھڑکتا تھا

کبھی کبھی کوئی کونپل درود پڑھتی تھی

کبھی کبھی کوئی جگنو الکھ جگاتا تھا

کبھی کبھی کوئی طائر ہوا سے لڑتا تھا

کبھی کبھی کوئی پرچھائیں چیخ پڑتی تھی

اور اس کے بعد مری آنکھ کھل گئی میں نے

سرہانے رکھے ہوئے تازہ روز نامے کی

ہر ایک سطر بڑے غور سے پڑھی لیکن

خبر کہیں بھی کسی ایسے حادثے کی نہ تھی

اور اس کے بعد میں دیوانہ وار ہنسنے لگا

اور اس کے بعد ہر اک سمت لا زوال سکوت

اور اس کے بعد ہر اک سمت لا زوال سکوت

(445) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahryar. is written by Shahryar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahryar. Free Dowlonad  by Shahryar in PDF.