پیار کے رنگ محل برسوں میں تیار ہوئے

پیار کے رنگ محل برسوں میں تیار ہوئے

اور اک لمحے میں غائب در و دیوار ہوئے

پھر جو دیکھا تو وہاں کچھ بھی نہیں تھا موجود

ہم تو بس آنکھ جھپکنے کے گنہ گار ہوئے

ہم سیہ بختوں نے سورج نہیں دیکھا برسوں

صبح دم آنکھ لگی رات کو بے دار ہوئے

یہ بھی ممکن ہے کہ ہاتھ آئے کوئی اور زمیں

راہ گم کردہ اگر قافلہ سالار ہوئے

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.