رات کی نیندیں تو پہلے ہی اڑا کر لے گیا

رات کی نیندیں تو پہلے ہی اڑا کر لے گیا

رہ گئی تھی آرزو سو وہ بھی آ کر لے گیا

دن نکلتے ہی وہ خوابوں کے جزیرے کیا ہوئے

صبح کا سورج مری آنکھیں چرا کر لے گیا

دور سے دیکھو تو یہ دریا ہے پانی کی لکیر

موج میں آیا تو جنگل بھی بہا کر لے گیا

اس نے تو ان موتیوں پر خاک بھی ڈالی نہیں

آنکھ کی تھالی میں دل آنسو سجا کر لے گیا

غور سے دیکھا تو دل کی خاک تک باقی نہ تھی

مجھ کو دعویٰ تھا کہ میں سب کچھ بچا کر لے گیا

(425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.