تھوڑا سا رنگ رات کے چہرے پہ ڈال دو

تھوڑا سا رنگ رات کے چہرے پہ ڈال دو

کیا سوچتے ہو جام ہوا میں اچھال دو

سمجھے گا کون روح کی گہرائیوں کے راز

پوچھے کوئی تو باتوں ہی باتوں میں ٹال دو

سورج ہے اور پیاس کے مارے ہوئے ہیں لوگ

ساری خدائی برف کے پانی میں ڈال دو

زنداں میں کس لیے مجھے کرتے ہو تم اسیر

دیوانہ ہوں تو شہر سے باہر نکال دو

سائے کے پیچھے بھاگتے پھرنے سے فائدہ

ہر آرزو کو جسم کے پیکر میں ڈھال دو

ویسے یہ تیرگی بھی بری چیز تو نہیں

لیکن کبھی تو آ کے دلوں کو اجال دو

شہزادؔ دوستی میں بھلا کیا ملا تمہیں

ہو اہل دل تو دل کا جنازہ نکال دو

(423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.