تجھ پہ جاں دینے کو تیار کوئی تو ہوگا

تجھ پہ جاں دینے کو تیار کوئی تو ہوگا

زندگی تیرا طلب گار کوئی تو ہوگا

تختۂ دار پہ چاہے جسے لٹکا دیجے

اتنے لوگوں میں گناہ گار کوئی تو ہوگا

کوئی دیوانہ تو للکارے گا آتی رت کو

واقعہ پھر سر بازار کوئی تو ہوگا

کوئی تو رات کو دیکھے گا جواں ہوتے ہوئے

اس بھرے شہر میں بے دار کوئی تو ہوگا

دل کے اندر بھی تو موجود ہے دنیا کا ضمیر

آپ سے بر سر پیکار کوئی تو ہوگا

شام کو روز نہاتا ہے لہو میں سورج

نہیں کھلتا مگر اسرار کوئی تو ہوگا

میں یہی سوچ کے جنگل سے نکل آیا تھا

شہر میں سایۂ دیوار کوئی تو ہوگا

خشک مٹی سے بھی خوشبو تری آتی ہوگی

مٹ چکا گھر مگر آثار کوئی تو ہوگا

کیوں کھنچے جاتے ہیں روز اس کی طرف ہم شہزادؔ

اس کی جانب سے بھی اصرار کوئی تو ہوگا

(464) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.