وہ جا چکا ہے تو کیوں بے قرار اتنے ہو

وہ جا چکا ہے تو کیوں بے قرار اتنے ہو

محبت اس سے کرو جس کو بھول سکتے ہو

نشان منزل جاں گر نہیں ملا نہ سہی

چلو سفر تو کیا ہے کہیں تو پہنچے ہو

تمام عمر نہ ملنے کا حوصلہ ہی سہی

تم اپنے دل میں کوئی آرزو تو رکھتے ہو

سفر بھی تم نے کیا آفتاب کی صورت

ابھی تک اپنے ہی نقش قدم پہ چلتے ہو

جو روشنی ہے دلوں میں عطا تمہاری ہے

چراغ تم سا نہیں تم چراغ جیسے ہو

دلوں کے سوئے ہوئے غم ابھی تو جاگے ہیں

ذرا سی دیر تو بیٹھو ابھی تو آئے ہو

تمہارے لہجے کا یہ زیر و بم قیامت ہے

کبھی رفیق کبھی نا شناس لگتے ہو

خدا سنا ہے رگ جاں کے پاس رہتا ہے

مگر تم اور بھی نزدیک آتے جاتے ہو

تمام دن رہی سائے کی جستجو شہزادؔ

ہوئی ہے رات تو آنکھیں تلاش کرتے ہو

(526) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shahzad Ahmad. is written by Shahzad Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shahzad Ahmad. Free Dowlonad  by Shahzad Ahmad in PDF.