ہمیں یاد آوتی ہیں باتیں اس گل رو کی رہ رہ کے

ہمیں یاد آوتی ہیں باتیں اس گل رو کی رہ رہ کے

نہیں ہیں باغ میں مشتاق ہم بلبل کے چہ چہ کے

کرے گا قتل کس کو دیکھیے وہ تیغ زن یارو

چلا آتا ہے اپنے ہاتھ میں قبضے کو گہہ گہہ کے

نشا ایسا ہوا اس کی نگہ کا جو نہیں تھمتے

ہمارے اشک جاتے ہیں چلے چشموں سے بہہ بہہ کے

ہم اس کا مسکرانا یاد کر رو رو کے ہنستے ہیں

نہیں مشتاق اب بازار کے خندوں کے قہہ قہہ کے

سخن میں فخر اپنا بن کیے رہتا نہیں ناجیؔ

اسے سمجھائے حاتمؔ کس طرح اشعار کہہ کہہ کے

(429) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.