مے ہو ابر و ہوا نہیں تو نہ ہو

مے ہو ابر و ہوا نہیں تو نہ ہو

درد ہو گر دوا نہیں تو نہ ہو

ہم تو ہیں آشنا ترے ظالم

تو اگر آشنا نہیں تو نہ ہو

دل ہے وابستہ تیرے دامن سے

دست میرا رسا نہیں تو نہ ہو

ہم تو تیری جفا کے بندے ہیں

تجھ میں رسم وفا نہیں تو نہ ہو

آستاں پر تو گر رہے ہیں اگر

تیری مجلس میں جا نہیں تو نہ ہو

ہم تو ہیں صاف، بد گماں میرے

تیرے دل میں صفا نہیں تو نہ ہو

دل کو اکسیر ہے گی تیری نگاہ

ہوس کیمیا نہیں تو نہ ہو

ہم تو حاشا نہیں کسی سے برے

کوئی ہم سے بھلا نہیں تو نہ ہو

طالب وصل کب تلک رہیے

ہو تو ہو جائے یا نہیں تو نہ ہو

حاتمؔ اب کس کی مجھ کو پروا ہے

کوئی مرا جز خدا نہیں تو نہ ہو

(449) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.