ملا دئے خاک میں خدا نے پلک کے لگتے ہی شاہ لاکھوں

ملا دئے خاک میں خدا نے پلک کے لگتے ہی شاہ لاکھوں

جنہوں کے ادنیٰ غلام رکھتے تھے اپنے چاکر سپاہ لاکھوں

نماز و روزے زکوٰۃ و حج پر نہیں ہے موقوف کچھ اے زاہد

جدھر کو جاوے اُدھر کو ہیں گے خدا کے ملنے کے راہ لاکھوں

سنا ہے میں نے کہ تو نے میرا کیا ہے شکوہ کسی سے ظالم

ترے ستم اور مری وفا کے جہاں میں ہیں گے گواہ لاکھوں

عجب تماشا ہے کس سے کہیے اثر نہیں سنگ دل کے دل میں

کروں ہوں یارو میں ایک دم میں ہزاروں نالے و آہ لاکھوں

کرے ہے فریاد ایک عالم گلی میں اس کی ہے شور محشر

جو ایک ہوئے تو کیجے انصاف اس کے ہیں داد خواہ لاکھوں

کروڑ باری میں سو طرح سے کہا کہ کھا اور کھلا نہ مانا

کوئی تو لیوے گا چھین تجھ سے تو جوڑ خست پناہ لاکھوں

یہ مصرع سوز سن کے حاتمؔ کہے ہے ناصح سے اے عزیزو

امید بخشش ہے جب سے ہم کو کیے ہیں ہم نے گناہ لاکھوں

(417) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.