مجھے کیا دیکھ کر تو تک رہا ہے

مجھے کیا دیکھ کر تو تک رہا ہے

ترے ہاتھوں کلیجہ پک رہا ہے

جہاں کیونکر نہ ہو نظروں میں تاریک

ترا منہ زلف نیچے ڈھک رہا ہے

تمہاری نا قدر دانی کا افسوس

ہمارے جی میں مرتے تک رہا ہے

خدا کے واسطے اس سے نہ بولو

نشے کی لہر میں کچھ بک رہا ہے

پھرا اب تک نہیں حاتمؔ کا قاصد

خدایا راہ میں کیا تھک رہا ہے

(367) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.