سب مخالف جب کنارے ہو گئے

سب مخالف جب کنارے ہو گئے

ہم میں اور اس میں اشارے ہو گئے

آئے اور بیٹھے نہ کچھ شکوہ نہیں

یہ غنیمت ہے کہ بارے ہو گئے

جب چڑھ آئی رو بہ رو فوج جنوں

ہم بھی سنمکھ ہو اتارے ہو گئے

ہجر نے اس کو جلایا اس قدر

داغ سینے پر انگارے ہو گئے

جانتے تھے اپنے ہم ہوش و حواس

یک نگہ میں سب تمہارے ہو گئے

چشم تو تیغے تھے آگے ہی میاں

سرمہ دینے سے دو دھارے ہو گئے

کان کے موتی تری زلفوں میں رات

خلق کی نظروں میں تارے ہو گئے

جب ہوئے حاتمؔ ہم اس سے آشنا

دوست بھی دشمن ہمارے ہو گئے

(379) ووٹ وصول ہوئے

شیخ ظہور الدین حاتم کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaikh Zahuruddin Hatim. is written by Shaikh Zahuruddin Hatim. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaikh Zahuruddin Hatim. Free Dowlonad  by Shaikh Zahuruddin Hatim in PDF.