خواب کی باتیں

جیسے دکھ بھرے دن آتے ہیں ہاتھوں میں

ایسے بے بس آنسو آتے ہیں آنکھوں میں خواب نہیں آتے

خواب کی باتیں

خواب کی خواہش میں دکھ کے دن کو اوڑھ کے سو جائیں

پر آنسو برس برس کے سونے بھی نہ دیں

غریب کی کٹیا کی طرح جگہ جگہ سے پانی ٹپکے

جل تھل سارے گھر میں

پھر خوشیوں کے پتوں کو کن درختوں پہ جا کر تلاش کریں

اپنے من گھنٹی باندھ کے بیٹھ رہیں

وہ آئے تو

سب دیواریں آنکھوں کی گھنٹی کی آواز سے جاگ اٹھیں

سب جنموں کی پیاس ہری ہو

کھول کے کھڑکی باہر بارش کر دوں خوشیوں کی

مٹی کے گھروندے جی اٹھیں وہ آئے تو

(555) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Habeeb. is written by Shaista Habeeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Habeeb. Free Dowlonad  by Shaista Habeeb in PDF.