رخت سفر

خالی کمرے میں مرا رخت سفر رکھا ہے

چند ارمان ہیں پوشیدہ نہاں خانے میں

کرچیاں خواب کی رکھی ہیں حفاظت سے کہیں

اور کچھ پھول چھپا رکھے ہیں انجانے میں

ڈھونڈھتی پھرتی رہی روح کسی ساتھی کو

در بدر ٹھوکریں کھاتا رہا پندار مرا

اپنی مٹی سے بھی اٹھی نہیں سوندھی خوشبو

غیر کے دیس میں لٹتا رہا سنسار مرا

اجنبی آنکھوں میں مانوس وفاؤں کا چراغ

ایک امید پہ جلتا رہا گھپ راتوں میں

جسم مٹی کی طرح گھلتا رہا پانی میں

رنگ بے رنگ ہوئے جاتے تھے برساتوں میں

تیری امید پہ کھولا ہوا در رکھا ہے

خالی کمرے میں مرا رخت سفر رکھا ہے

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Mufti. is written by Shaista Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Mufti. Free Dowlonad  by Shaista Mufti in PDF.