شب تنہائی

سانس روکے ہوئے اس شہر سے گزری ہے ہوا

کچھ تو کہتی ہے فضا رات کے دیوانوں سے

خالی سڑکوں پہ بہت شور ہے سناٹے کا

گیت لکھے ہیں خموشی کی مدھر تانوں سے

میرے احباب مجھے کہتے ہیں اے جان عزیز

تو یہاں تنہا اندھیروں سے الجھتا کیا ہے

شہر میں صف سی بچھی ہے بجھے انگاروں پر

تو فقط راکھ کے انبار کو تکتا کیا ہے

آؤ ہم مل کے منائیں شب خاموشی کو

بجھ گیا دل تو ہوا کیا ابھی بینائی ہے

خالی نظروں سے تکیں ٹوٹے ہوئے تاروں کو

اپنے خوابوں پہ پشیماں شب تنہائی ہے

سانس روکے ہوئے اس شہر سے گزری ہے ہوا

(442) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Mufti. is written by Shaista Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Mufti. Free Dowlonad  by Shaista Mufti in PDF.