کب سنی تم نے راگنی میری

کب سنی تم نے راگنی میری

گفتنی ہے یہ خامشی میری

ایک آہٹ سے جاگتی ہوں میں

ایک دستک ہے زندگی میری

ابر ظلمت کسے ڈراتا ہے

اور پھیلے گی چاندنی میری

کون ٹھہرے گا دیکھنا یہ ہے

دور مینا یا تشنگی میری

آہ آیا ہی تھا وہ سپنے میں

دفعتاً آنکھ کھل گئی میری

وجہ بے چینی کیا بتاؤں میں

چین تیرا ہے بے کلی میری

تجھ پہ گزرے نہ عالم وحشت

تو نہ دیکھے یہ بے بسی میری

اس نے رکھا جو سامنے ساغر

بڑھ گئی اور تشنگی میری

میں تو سائے سے اپنے کتراؤں

دیکھ خود سے یہ کج روی میری

تم فروزاں ہو اک ستارے سے

میرے اندر ہے روشنی میری

تجھ کو دیکھوں یا کچھ نہیں دیکھوں

تیری خواہش ہے دیدنی میری

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Sahar. is written by Shaista Sahar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Sahar. Free Dowlonad  by Shaista Sahar in PDF.