کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل

کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل

چاہئے تجھ کو کہ اب رستا بدل

بعد میں مجھ کو دکھانا آئنہ

پہلے اپنا جا کے تو چہرہ بدل

آگہی کا جس میں اک روزن نہ ہو

اس مکان ذات کا نقشہ بدل

میری وحشت ہے سوا اس سے کہیں

بارہا اس سے کہا صحرا بدل

نعمتیں دنیا کی سب مل جاتی ہیں

ماں نہیں ملتا مگر تیرا بدل

پھر رہا ہے کیوں تہی کاسہ لئے

بار جو شانوں پہ ہے رکھا بدل

ٹوٹی پھوٹی بان کا کیا آسرا

آسماں سر پر اٹھا کھٹیا بدل

رسم دنیا یوں بدل سکتی نہیں

کب سحرؔ تجھ سے کہا تنہا بدل

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Sahar. is written by Shaista Sahar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Sahar. Free Dowlonad  by Shaista Sahar in PDF.