سمجھ میں آتی ہے بادل کی آہ و زاری اب (ردیف .. ے)

سمجھ میں آتی ہے بادل کی آہ و زاری اب

وہ مہربان مجھے بھی بہت رلاتا ہے

مماثلت ہی نہیں ساتھ رہنے والوں میں

کوئی بتائے مجھے کس سے میرا ناطہ ہے

لگا کہ قفل مرے خواب کے دریچوں کو

ترا خیال عذابوں سے کیوں ڈراتا ہے

سمجھ میں آتا نہیں زندہ ہیں کہ مردہ ہیں

کبھی تو مارتا ہے اور کبھی جلاتا ہے

ہزاروں تارے ہیں تیری ہتھیلیوں میں مگر

تو آ کے گھر سے میرے چاند کیوں چراتا ہے

(473) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaista Yusuf. is written by Shaista Yusuf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaista Yusuf. Free Dowlonad  by Shaista Yusuf in PDF.