دل کے ویرانے میں اک پھول کھلا رہتا ہے

دل کے ویرانے میں اک پھول کھلا رہتا ہے

کوئی موسم ہو مرا زخم ہرا رہتا ہے

شب کو ہوگا افق جاں سے ترا حسن طلوع

یہ وہ خورشید ہے جو دن کو چھپا رہتا ہے

یہی دیوار جدائی ہے زمانے والو

ہر گھڑی کوئی مقابل میں کھڑا رہتا ہے

کتنا چپ چاپ ہی گزرے کوئی میرے دل سے

مدتوں ثبت نشان کف پا رہتا ہے

سارے در بند ہوئے شہر میں دیوانے پر

ایک خوابوں کا دریچہ ہی کھلا رہتا ہے

(462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shakeb Jalali. is written by Shakeb Jalali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shakeb Jalali. Free Dowlonad  by Shakeb Jalali in PDF.